جامع مسجد سجادیہ میں مولانا عباس انصاری کی پیشوائی میں نماز عید پڑھی گئی
سرینگر: عید الاضحیٰ کے مقدس اور متبرک موقعہ پر آج وادی کے طول و عرض میں جموں و کشمیر اتحاد المسلمین کے اہتمام سے نماز عید کے عظیم الشان اجتماعات منعقد ہوئے جن میں مسجد جامع سجادیہ ، چھتہ بل سرینگر، امام باڑہ غازی در آرم پورہ پٹن، مسجد باب المراد میرگنڈ، امام باڑہ گنڈ خواجہ قاسم، امام باڑہ کاوہ پورہ، سمبل، جامع مسجد سیدہ پورہ، سوپور قابل ذکر ہیں۔ سب سے بڑا اجتماع مسجد جامع سجادیہ ، چھتہ بل سرینگر میں منعقد ہوا جہاں نماز عید کی تقریب کی پیشوائی کل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق چیرمین اور جموں کشمیر اتحاد المسلمین کے سرپرست اعلیٰ مولانا محمد عباس انصاری نے کی۔ اس موقعہ پر خطبہ نماز میں مولانا عباس انصاری نے مسلمانان عالم خصوصاً کشمیری عوام کو عید سعید کی مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ عید قربان ہمیں صبر و استقامت اور ایثار و فداکاری کا جذبہ خود میں پیدا کرنے کی تعلیم دیتی ہے اور اپنے معبود کی راہ میں اپنا سب کچھ نچھاور کرنے کا درس فراہم کرتی ہے۔ مولانا عباس انصاری نے فلسفہ عید قربان بیان کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح انفرادی سطح پر ہر ایک کو امتحان سے گزرنا پڑتا ہے اسی طرح قوموں کی اجتماعی حیات میں بھی امتحانات اور آزمایشات کے ذریعے مختلف نشیب و فراز پیدا ہوتے ہیں اور کشمیری عوام بھی اپنی اجتماعی زندگی میں جن امتحانوں سے گزر رہے ہیں ان میں سرخرو اور کامیابی اسی صورت میں ممکن ہے جب ہم متحد ہوکر ان مقاصد اور اہداف کی تکمیل کے لئے کام کریں جن کے لئے ہم نے گزشتہ ساٹھ برسوں میں انگنت قربانیاں دی ہیں۔
مولانا عباس انصاری نے اپنے خطبہ نماز میں اس بات پر تاکید کی کہ ہمیں موجودہ حالات میں عید کو سادگی سے منانا چاہئے اور عید کی خوشیوں میں ان غریبوں، یتیموں اور بیواوں کو بھی یاد رکھنا چاہئے جو موجودہ نامساعد حالات کی وجہ سے مشکلات میں مبتلا ہوئے ہیں۔ مولانا عباس انصاری نے عید الاضحی مے مقدس موقعہ پر حریت قائدین خصوصاً میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق کی بلا جواز نظربندی کی مذمت کرتے ہوئے اسے مسلمانوں کے دینی معاملات میں بیجا مداخلت قرار دیا اور حکومت کو خبردار کیا کہ وہ ایسے دین مخالف اقدامات سے پرہیز کرے ورنہ اس کے جو بھی نتائج برآمد ہوں گے اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر ہی عائد ہوگی۔


No comments:
Post a Comment